بدھ، 25 جنوری، 2023

کیا بٹ کوائن رکھنا حرام ہے؟ محترم مبشر صاحب سے چند سوالات

محترم مبشر عثمانی صاحب کا بٹ کوائن کے بارے میں مضمون پڑھا میرے اعتراضات یا سوالات درج ذیل ہیں


۔  پورے مضمون میں آپ نے تمام مثالیں غیر مسلموں یا یورپیں کی دی ہیں کہ یہ سٹہ ہے تو میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ انکی رائے پر  شریعت کی بنیاد پر فیصلہ کیسے ہوسکتا ہے؟کل کلاں وہ  اس کو  جائز کہ دیں گے تو کیا علما بھی جائز کہ دے  گے؟
۔  پھر آپ نے مثال دی کی بٹ کوائن میں قرضہ لیا تو پاونڈ  میں کمی کا سامنا ہوگا تو بھائ وہ تو عام کرنسی میں بھی ہے، افراط زر کی وجہ سے جو انڈے ۱۰۰ روپے درجن تھے  وہ اب ۳۰۰ روپے مل رہے ہیں تو کیا اب کرنسی رکھنا یا  سرمایہ کاری کرنا جوا ہوگا؟
۔ آپ نے فرمایا کہ نوجوان  بٹ کوائن سے  سبزی  نہیں خرید رہے صرف انویسٹ کررے ہیں غرض  یہ جوا ہے تو بھائ لوگ تو سونا دے کر بھی  دال  سبزی نہیں لے رہے 
اور سونے کی قیمت مستحکم نہیں حتی کہ کرنسی کی بھی نہیں!!  تو کیا وہ بھی جوا ہے؟

۔  کیا  آپ یہ اعدادو شمار شئیر کرسکتے ہیں کہ  دنیا بشمول پاکستان میں کتنے  جوئے خانے، قمار خانے  بٹ کوائن کو استعمال کررہے ہیں اور کتنا مقامی کرنسی کو؟  اگر صفر سے زرا بھی زیادہ ہے تو کیا  پاکستانی کرنسی نہ استعمال کریں؟

۔  پچھلے  شمارے میں   آپ نے فرمایا کہ  بٹ کوائن ٹیکنالوجی صرف فرضی نمبر ہے نیز  یہ حلال نہیں، اس طرح  تو جب بنک سے ہم پیسہ نکلواتے ہیں آن لائن  تو وہ  بھی نمبر کا  ہیر پھیر ہے تو  وہ کیسے جائز ہے؟ کیا بنکوں میں کیش رکھا ہوتا تمام کھاتے داروں کا؟ اگر کسی بنک کے تمام کھاتے دار پیسہ نکلوانے پہنچ جائیں تو کیا بنک ان سب کو کیش دے سکتا ہے؟

۔  آپ نے غرر کی بات کی ، مجھ کو نہیں معلوم  کہ آپ فالو کرتے ہیں  یا نہیں مگر  دسمبر میں بٹ کوائن  کی مارکیٹ بالکل  Sideways میں رہی ہے  50 ڈالر کا ببھی تبدیلی  بھی  نہیں  ہورہی تھی جبکہ دوسری طرف پاکستانی روپہیہ میں بہت  fluctuation تھی تو  کیا  پھر  استعمال کرنا ناجائز ہے کیونکہ روپیہ میں زیادہ غرر تھا؟

آپ نے کہا یورپی یونیں یا بنکوں یہ کہا وہ کہا تو  سیدھی بات ہے کہ جب  کوئ   نیا نظام آتا ہے  جو  پرانے کی اجارہ داری ختم کرتا ہے تو  ایسی طرح ہوتا ہے، یہ معلو م ہونا چاہے کہ بٹ کوائن بنا کیوں؟  بٹ کوائ  موجودہ بنک کے نظام کے مخالفت میں بنا  ہے، انکی اجارہ داری ختم کرنے کو

ایک اہم بات، بٹ کوائن کی حرمت کا فیصلہ  کمپویٹر سائنسٹ نہیں بالکہ فنانس کی  فیلڈ کے لوگ کرسکتے ہیں ۔ بٹ کوائن کا مسئلہ تکنیکی نہیں معاشی ہے اور اسی تناظر میں دیکھنا چاہے



اور  آخری اور اہم بات، جب کرنسی کا رواج ہوا تھا تو اس کے خلاف بھی اسی طرح باتیں ہوتی تھیں کہ وہ جائز نہیں اور درہم و  دینار میں  لین دین کرنی چاہے آج لوگ حج کرنے بھی کرنسی میں جاتے ہیں بشمول علمائے کرام، اسی طرح جس طرح   آج سے  تیس چالیس سال پہلے  کوئ عالم ٹی وی پر  نہیں آتا تھا  یا  ویڈیو اور  اب سب کے  یو ٹیوب چینل ہیں اور سبسکرائب کرنے کو کہتے ہیں۔ اسی طرح  جس طرح بنک میں نوکری حرام تھی اور  اب  مرکزی بنک میٰں حلال اور اسلامک بنکنگ کا  نیا نام دے کر اس کو بھی جائز قرار دے دیا، اسی طرح وہ دن دور  نہیں جب علمائے کرام  اپنے مدرسے یا   یوٹیوب پر  عطیات کے لئے  بٹ کوائن کا والٹ  ایڈریس شئیر کریں گے اور  اسوقت کوئ یاد نہیں رکھے کا کہ ماضی میں کیا غلط کیا، اسی طرح جسے بنک، تصویر اور کرنسی کا  معاملہ ہے۔

والسلام